کہانی کی جان اس کے کردار ہوتے ہیں۔ اگر کردار مضبوط، حقیقت پسندانہ اور دلچسپ ہوں، تو کہانی قاری کو اپنی گرفت میں رکھتی ہے۔ لیکن اگر کردار بے رنگ، غیر متاثر کن، یا غیر حقیقی محسوس ہوں، تو قاری جلد ہی کہانی چھوڑ دیتا ہے۔
بہت سے نئے لکھاری جانے انجانے میں ایسی غلطیاں کرتے ہیں جو ان کے کرداروں کو بورنگ، غیر حقیقی یا یکسانیت کا شکار بنا دیتی ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ کون سی چیزیں کہانی کے کرداروں کو غیر دلچسپ بنا دیتی ہیں اور ان سے کیسے بچا جا سکتا ہے۔
1. کردار کا کوئی منفرد پہلو نہ ہونا
اگر کردار میں کوئی انفرادیت نہیں ہے، تو وہ قاری کے ذہن میں جگہ نہیں بنا سکتا۔ اگر ہر کردار ایک ہی انداز میں بات کرتا ہے، سوچتا ہے یا عمل کرتا ہے، تو وہ جلدی بھول جانے کے قابل ہو جاتا ہے۔
✅ مثال:
🔴 بورنگ کردار: "علی ایک اچھا انسان تھا، وہ سب کی مدد کرتا تھا۔"
🟢 دلچسپ کردار: "علی کو مدد کرنا پسند تھا، لیکن وہ اکثر اتنی الجھن میں پڑ جاتا کہ خود مصیبت میں پھنس جاتا۔"
⚡ حل: کردار میں کوئی ایسا منفرد پہلو شامل کریں جو اسے الگ کرے، جیسے اس کی عادات، بولنے کا انداز، یا خاص رویہ۔
2. کردار کا جذباتی گہرائی نہ رکھنا
اگر کردار کی کوئی جذباتی کہانی نہیں ہے، یا وہ جذباتی اتار چڑھاؤ سے نہیں گزرتا، تو وہ قاری سے جُڑ نہیں پاتا۔
✅ مثال:
🔴 بورنگ کردار: ایک ہیرو جو ہمیشہ بہادر، مضبوط اور بے خوف ہو، جسے کبھی مشکل پیش نہ آئے۔
🟢 دلچسپ کردار: ایک ہیرو جو باہر سے بہادر نظر آتا ہو، لیکن اندرونی خوف اور شکوک کا شکار ہو، اور وقت کے ساتھ ان پر قابو پائے۔
⚡ حل: کردار کو جذباتی پیچیدگیاں دیں۔ اس کے ماضی میں کوئی زخم، کوئی خواب، یا کوئی ایسا خوف ہونا چاہیے جو اس کی شخصیت پر اثر ڈالے۔
3. کردار کی کوئی واضح خواہش یا مقصد نہ ہونا
اگر کردار کے پاس کوئی مقصد، کوئی خواب، یا کوئی چیلنج نہیں ہے، تو وہ غیر متحرک لگتا ہے۔ ایسا کردار کہانی میں بس شامل رہتا ہے لیکن اس کی موجودگی کوئی خاص اثر نہیں ڈالتی۔
✅ مثال:
🔴 بورنگ کردار: ایک پولیس افسر جو صرف جرائم حل کرتا ہے، بغیر کسی جذباتی مقصد کے۔
🟢 دلچسپ کردار: ایک پولیس افسر جو اپنے مرحوم والد کی ادھوری کیس فائل کو مکمل کرنا چاہتا ہے اور اس کے لیے اپنی نوکری تک داؤ پر لگا دیتا ہے۔
⚡ حل: کردار کو کوئی واضح مقصد دیں، خواہ وہ محبت پانے کی کوشش ہو، کوئی راز تلاش کرنا ہو، یا کسی ذاتی خوف پر قابو پانا ہو۔
4. کردار کا رویہ ہمیشہ ایک جیسا ہونا
اگر کردار کہانی کے آغاز سے آخر تک ایک ہی طرح کا رہے، تو وہ بورنگ لگنے لگتا ہے۔ اصل زندگی میں لوگ حالات کے مطابق بدلتے، سیکھتے اور ترقی کرتے ہیں۔ کہانی میں بھی ایسا ہونا چاہیے۔
✅ مثال:
🔴 بورنگ کردار: ایک سنجیدہ لڑکی جو ہمیشہ سنجیدہ ہی رہے، کبھی نہ بدلے، نہ خوش ہو، نہ پریشان۔
🟢 دلچسپ کردار: ایک سنجیدہ لڑکی جو کہانی کے دوران کسی واقعے کے بعد ہنسنا سیکھتی ہے، یا اپنی سنجیدگی کے نئے پہلو دریافت کرتی ہے۔
⚡ حل: کردار کو ترقی پذیر بنائیں، اسے آزمائشوں سے گزاریں، اور دکھائیں کہ وہ وقت کے ساتھ کیسے بدلا۔
5. کردار کی حرکات و سکنات مصنوعی محسوس ہونا
اگر کردار غیر حقیقی انداز میں بات کرتے ہیں، جذبات کا اظہار نہیں کرتے، یا ان کے اعمال حقیقت سے دور لگتے ہیں، تو وہ قاری کو متاثر نہیں کر پاتے۔
✅ مثال:
🔴 بورنگ کردار: "احمد بہت پریشان تھا، اس نے کہا: میں پریشان ہوں۔"
🟢 دلچسپ کردار: "احمد نے اپنی انگلیاں چٹخائیں، اس کی نظریں نیچے جھک گئیں، اور اس نے آہستہ سے کہا: 'یہ سب میری غلطی ہے، نا؟'"
⚡ حل: کردار کو حقیقی جذبات اور حرکات دیں، ان کے بولنے کا انداز نیچرل بنائیں اور صرف الفاظ کے بجائے ان کے تاثرات اور عمل سے جذبات ظاہر کریں۔
6. تمام کردار ایک جیسے محسوس ہونا
اگر تمام کردار ایک ہی طرح بات کرتے ہیں، ایک ہی طرح کے خیالات رکھتے ہیں، اور ان میں کوئی فرق محسوس نہیں ہوتا، تو کہانی بورنگ ہو جاتی ہے۔
✅ مثال:
🔴 بورنگ: کہانی میں پانچ دوست ہیں، سب ایک ہی انداز میں بولتے ہیں، سب کے خیالات ایک جیسے ہیں۔
🟢 دلچسپ: پانچ دوست، لیکن ایک سنجیدہ، ایک مذاق کرنے والا، ایک ذہین، ایک لاپرواہ، اور ایک جذباتی۔
⚡ حل: ہر کردار کو الگ شخصیت، الگ بولنے کا انداز اور الگ عادات دیں تاکہ وہ دوسروں سے منفرد نظر آئے۔
7. کردار میں تضاد نہ ہونا
حقیقی زندگی میں کوئی بھی بالکل اچھا یا بالکل برا نہیں ہوتا، ہر انسان میں کچھ تضاد موجود ہوتا ہے۔ اگر کردار بہت زیادہ سیدھا سادہ ہو، تو وہ غیر حقیقی محسوس ہوتا ہے۔
✅ مثال:
🔴 بورنگ: ایک کردار جو ہمیشہ رحم دل ہو، اور کبھی کسی غلطی کا شکار نہ ہو۔
🟢 دلچسپ: ایک رحم دل کردار جو کبھی کبھی خودغرضی میں غلط فیصلے کر بیٹھتا ہے، یا جسے اپنی مہربانی کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔
⚡ حل: کردار میں تھوڑا تضاد رکھیں، تاکہ وہ حقیقت کے قریب محسوس ہو۔
نتیجہ: کرداروں کو بورنگ ہونے سے بچانے کے اصول
✅ کردار میں کوئی منفرد پہلو ضرور ہو۔
✅ جذباتی گہرائی رکھیں تاکہ قاری اس سے جُڑ سکے۔
✅ کردار کے پاس کوئی واضح مقصد اور خواہش ہو۔
✅ کردار وقت کے ساتھ بدلے اور سیکھے۔
✅ مصنوعی جذبات اور غیر حقیقی حرکات سے بچیں۔
✅ تمام کرداروں کو مختلف شخصیت دیں۔
✅ کردار میں تضاد ہو، تاکہ وہ زیادہ حقیقی لگے۔
جب کردار زندہ محسوس ہوتے ہیں، ان کے جذبات حقیقی ہوتے ہیں، اور ان کے اعمال قاری کے لیے جاندار محسوس ہوتے ہیں، تو کہانی خودبخود دلچسپ بن جاتی ہے۔ 🌟📖